0

اصل الاصل کے معاملات مکتوب نمبر 108دفتر سوم


ان معاملات کے بیان میں جو اصل الاصل کے ساتھ تعلق رکھتے ہیں اور یہ  معرفت معنی سے منقول ہے۔ ملاطاہر خادم کی طرف صادر فرمایا ہے:۔ 

وہ معاملات جواصل لاصل سے تعلق رکھتے ہیں۔دوقسم کے ہیں۔ ایک وہ ہیں جن کو مثالی صورتوں یا کسی اور امر کے طور پر وہاں سے معلوم کر سکتے ہیں۔ یہ معاملہ اس وقت تک ہے جب تک ان مقامات میں سیر ہے جن کو عالم کے ساتھ مناسبت یا مشارکت ہے۔ خواہ وجہ واسم کے طور پر ہو یہ سیر مقام رضا کے نہایت تک ہے جب کسی شخص کو مقام رضاسے اوپر سیر میسر ہوتا ہے تو اس کو وہاں سے کچھ معلوم نہیں ہوتا نہ ہی مثالی صورتوں کے طور پر اور نہ کسی اور امر کے طور پر۔ اس وقت اس عارف کو مقامات فوق کے صرف حصول کا علم ہوتا ہے۔ بغیر اس بات کے کہ اس کو وہاں سے کچھ معلوم ہو۔ ان مقامات میں اسم نبوت ورسالت وغیرہ بھی بغیر مفقود ہے۔ میرا خیال ہے کہ الله تعالیٰ کل کو دار خلد میں ان مقامات کا علم نصیب کرے گا۔ اس سیر کی نہایت مرتبہ مخصوص تک ہے جو اس کے ارباب پر پوشیدہ ہیں۔ والسلام۔ 

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا