2

مکتوب 104: ماتم پرستی کے بارے میں گنی مسکن کے قاضیوں کی طرف صادر فرمایا ہے


مکتوب 104

ماتم پرستی کے بارے میں گنہ مستکن کے قاضیوں کی طرف صادر فرمایا ہے۔

وہ مصیبت جو مغفرت پناہ کے فوت ہونے سے پہنچی ۔ اگر چہ بہت سخت اور مشکل ہے لیکن مقام بندگی ہے۔ مولائے پاک کے فعل سے راضی ہونے کے سوا کچھ چارہ نہیں ۔ بندوں کو یہاں رہنے کے لئے نہیں بھیجا۔ بلکہ کام کرنے کے لئے وہ کام کرنا چاہئے اگر کام کر کے چلا گیا تو کچھ ڈر نہیں بلکہ بادشاہ ہے اور الموت جسر يُوصِلُ الحَبيبَ إِلَى الْحَبِیبِ اس کی شان میں ثابت ہے۔ چلے جانے پر مصیبت نہیں ہے بلکہ جانے والے کے حال پر ہے کہ دیکھئے اس کے ساتھ کیا معاملہ کرتے ہیں۔ دعا و استغفار و صدقہ سے امداد کرنی چاہئے۔


رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا ہے کہ میت قبر میں فریاد چاہنے والے غریق کی طرح ہوتی ہے اور اس دعا کی منتظر رہتی ہے جو اس کو باپ یا ماں یا بھائی یا دوست کی طرف سے پہنچے ۔ پس جس وقت اس کو وہ دعا پہنچتی ہے تو اس کے نزدیک دنیا و مافیہا سے بہتر ہوتی ہے اور بیشک اللہ تعالیٰ زمین پر رہنے والوں کی دعا سے اہل قبور پر پہاڑوں جتنی رحمت نازل فرماتا ہے اور بیشک زندوں کا تحفہ مردوں کی طرف ان کے لئے مغفرت مانگنا ہے۔


آپ کا محبت نامہ پہنچا۔ موسم سرما کی ہوا فقراء پر سخت ہے ورنہ کبھی اپنے آپ کو معذور نہ رکھتا۔ سفارش بڑی تاکید سے لکھی ہے ۔ انشاء اللہ فائدہ مند ہوگی ۔ زیادہ لکھنا سردردی ہے محبت کے نشان والے قاضی حسن اور تمام عزیز بہت بہت دعوات مطالعہ کریں اور تمام امور میں حق تعالیٰ سے شاکر و راضی رہیں ۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا