2

مکتوب 115: اس بیان میں کہ یہ راہ جس کے ہم قطع کرنے کے درپے ہیں صرف سات قدم ہے


مکتوب 115

اس بیان میں کہ یہ راہ جس کے ہم قطع کرنے کے درپے ہیں صرف سات قدم ہے۔ ملاء عبد الحق دہلوی کی طرف لکھا ہے۔


از هر چه میرد وخن دوست خوش تر است
ترجمہ : کلام یا ر عاشق کو ہے بہتر سب کلاموں سے


یہ راہ جس کے ہم قطع کرنے کے درپے ہیں۔ سب سات قدم ہے جن میں سے دو قدم عالم خلق میں ہیں اور پانچ عالم امر میں ۔


پہلے قدم پر جو عالم امر میں لگاتے ہیں۔ تجلی افعال ظاہر ہوتی ہے اور دوسرے قدم پر تجلی صفات اور تیسرے قدم پر تجلیات ذاتیہ شروع ہو جاتی ہیں۔

اسی طرح درجات کامل کے اختلافات کے بموجب ظہور ہوتا جاتا ہے جیسا کہ اس راہ کے طے کرنے والوں پر پوشیدہ نہیں ہے۔ یہ سب کچھ سید اولین و آخرین صلى الله عليه وسلم کی تابعداری پر وابستہ ہے اور یہ جو بعض نے کہا ہے کہ یہ راہ دو قدم ہے اس سے ان کی مراد عالم خلق ہے اور عالم امر ہے اجمالی طور پر تاکہ طالبوں کی نظر میں کام آسان دکھائی دے اور اصل حقیقت اور معاملہ وہی ہے جو اللہ تعالیٰ کی توفیق سے میں نے ثابت کیا ہے۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا