مکتوب 118
ان لوگوں کے خطارے کے بیان میں جو اہل اللہ پر اعتراض کرتے ہیں ملا قاسم علی بدخشی کی طرف لکھا ہے۔
وہ مکتوب جو محبت کے نشان والے مولانا قاسم علی نے بھیجا تھا، پہنچا اور خط کا مضمون واضح ہوا ۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔ مَنْ عَمِلَ صَالِحاً فَلِنَفْسِهِ وَمَنْ أَسَاءَ فَعَلَيْهَا جس نے کوئی نیک کام کیا تو وہ اس کے اپنے نفس کے لئے ہے اور جس نے کوئی برائی کی وہ اسی کے لئے وبال ہے۔ خواجہ عبداللہ انصاری رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ الہی جس کو تو تباہ کرنا چاہتا ہے اس کو تو ہمارا دشمن بنا دیتا ہے۔
ترسم آن قوم که بر در و کشاں میخندند
در سرکار خرابات کنند ایمان را
ترجمہ: نہ ہنس تو مے کشوں پر اعظا ہے ڈر مجھے ایسا
کہ میخانے کے در پر بچ جائے تو نہ ایمان کو
حق تعالیٰ سید البشر صلى الله عليه وسلم کے طفیل تمام مسلمانوں کو فقراء کے انکار اور درویشوں کے طعن سے نگاہ رکھے۔