2

مکتوب 127: اس بیان میں کہ وہ والدین کی خدمت اگرچہ نیکیوں میں سے ہے لیکن اصلی مطلب تک پہنچنے کے مقابلہ میں محض بیکاری اور صرف تعطیل ہے


مکتوب 127

اس بیان میں کہ وہ والدین کی خدمت اگر چہ نیکیوں میں سے ہے لیکن اصلی مطلب تک پہنچنے کے مقابلہ میں محض بیکاری اور صرف تعطیل ہے ۔ بلکہ برائی میں داخل ہے حَسَنَاتُ الْأَبْرَارِ سَيِّئَاتُ الْمُقَرِّبُيْنَ اور اس کے مناسب بیان میں ملاصفر احمد رومی کی طرف لکھا ہے

مکتوب مرغوب پہنچا جو عذر آپ نے توقف کے بارے میں کیا تھا صحیح ہے۔ زیادہ اس سے جو وقوع میں آتا ہے کرنا چاہنے اور اپنے آپ کو قصور وار جانا چاہئے۔


اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔ وَوَصَّيْنَا الْإِنْسَانَ بِوَالِدَيْهِ اِحْسَاناً حَمْلَتُهُ أُمُّهُ كُرُها وَوَ ضَعَتْهُ كُرْهاً ہم نے انسان کو والدین کے ساتھ احسان کرنے کا حکم کیا ہے اس کو اس کی ماں نے تکلیف سے اٹھایا اور تکلیف ہی سے جنا۔

دوسری جگہ فرماتا ہے۔ ان اشکر لی ولدالدیک میرا اور اپنے والدین کا شکر ادا کرو۔ باوجود اس امر کے اس بات کا معتقد ہونا چاہئے کہ یہ سب کچھ حقیقی تک پہنچنے کے مقابلہ میں محض بیکاری ہے بلکہ منازل سلوک کے طے کرنے میں صرف تعطیل ہے۔ حَسَنَاتُ الْأَبْرَارِ سَيِّنَاتُ المُقربين آپ نے سنا ہوگا

ہرچه جز عشق خدائے احسن است
گر شکر خوردن بود جان کندن است


ترجمہ: سوائے عشق حق جو کچھ کہ ہے ہر چند احسن ہے
شکر کھا نہ بھی گر ہو تو عذاب جان کندن ہے


حق تعالیٰ کا حق تمام مخلوقات کے حقوق پر مقدم ہے۔ ان کے حقوق کو ادا کرنا خدا کے حکم کی تابعداری کے باعث ہے ۔ ورنہ کس کی مجال ہے کہ اس کی خدمت کو چھوڑ کر دوسرے کی خدمت میں مشغول ہو جائے ۔ پس ان کی خدمت اس لحاظ سے خدا ہی کی خدمات میں سے ہے لیکن خدمت خدمت میں بہت فرق ہے۔ کاشتکار اور ہل چلانے والے بھی بادشاہ کی خدمت کرتے ہیں لیکن مقربین کی خدمت اور ہے۔ وہاں زراعت اور ہل چلانے کا نام لینا عین گناہ ہے اور ہر کام کی مزدوری اس کام کے موافق ہوتی ہے ۔ ہل چلانے والے بڑی محنت سے دن بھر میں ایک تنگہ

مزدوری لیتے ہیں اور مقرب ایک گھڑی خدمت میں حاضر ہو کر لاکھوں کا مستحق ہو جاتا ہے حالانکہ اس کو ان لاکھوں سے کچھ تعلق نہیں۔ وہ تو صرف بادشاہ کے قرب میں گرفتار ہے۔ شان ما بَيْنَهُمَا ان دونوں کے درمیان بہت فرق ہے۔


فرخ حسین کو بہت توفیق حاصل ہے اس کی طرف سے خاطر جمع رکھیں زیادہ کیا لکھوں۔

والسلام

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا