مکتوب 128
بلند ہمتی پر ترغیب دینے اور سوائے مطلب بیچونی کے کفایت نہ کرنے کے بیان میں خواجہ مقیم کی طرف لکھا ہے:
جناب خواجہ مقیم دُور پڑے ہوؤں کو فراموش نہ کریں بلکہ دُور نہ جائیں ۔ الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أحَبَّ آدمی اسی کے ساتھ ہے جس کو وہ دوست رکھتا ہے۔
غرض مسلک یعنی راستہ بہت لمبا ہے اور مطلب کمال بلندی میں ہے اور ہمتیں نہایت پست ہیں۔ نیز درمیانی منزلیں سراب کی طرح مطلب نما ہیں۔ نعوذ باللہ اگر کوئی وسط کو نہایت سمجھ کر یکبار غیر مقصد کو مقصد جانے اور چون کو بیچون تصور کرے اور مطلب حقیقی تک پہنچنے سے پیچھے رہ جائے۔ ہمت کو بلند رکھنا چاہئے اور کسی حاصل پر کفایت نہ کرنی چاہے اور وراء الورا میں ڈھونڈ نا چاہئے ۔
اس قسم کی ہمت کا حاصل ہونا شیخ مقتدا کی توجہ پر منحصر ہے اور اس کی توجہ مرید مقتدی کے اخلاص اور محبت کے موافق ہوتی ہے۔ ذلِكَ فَضُلُ اللهِ يُؤْتِيهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمَ یہ اللہ تعالیٰ کا فضل ہے جس کو چاہتا ہے دیتا ہے اور اللہ بڑے فضل والا ہے ۔