2

مکتوب 166: اس بیان میں کہ چند روزہ ناپائدار حیات پر مدار نہ رکھنا چاہئے


مکتوب 166

اس بیان میں کہ چند روزہ ناپائدار حیات پر مدار نہ رکھنا چاہئے اور تھوڑی سی فرصت میں ذکر کثیر کے ساتھ مرض قلبی کے علاج کا فکر کرنا چاہئے جو نہایت ہی ضروری ہے مُلا محمد امین کی طرف لکھا ہے۔


اے میرے مخدوم کب تک اپنے اوپر مادر مہربان کی طرح کانپنا چاہئے اور کب تک اپنے او پر غم وغصہ سے پیچ و تاب کھانا چاہئے ۔ اپنے آپ کو اور سب کو مردہ سمجھنا چاہئے اور بے س و حرکت چند جماد خیال کرنا چاہئے ۔ ایک میت وانهم ميتون نص قاطع ہے۔ اس تھوڑی سی فرصت میں مرض قلبی کے علاج کا فکر جو نہایت ہی ضرور ہے، ذکر کثیر کے ساتھ کرنا چاہیے اور اس تھوڑی سی مہلت میں رب جلیل کی یاد سے باطنی مرض کا علاج کرنا چاہئے جو نہایت ہی اعلیٰ واعظم مقصد ہے وہ دل جو غیر کا گرفتار ہے۔ اس سے خیر کی کیا امید ہے اور وہ روح جو کہتہ یعنی دنیا کی طرف مائل ہے اس سے نفس امارہ بہتر ہے۔ وہاں تو سلامتی قلب طلب کرتے ہیں اور خلاصی روح چاہتے ہیں اور ہم کوتہ اندیش ہمہ تن روح و قلب کی گرفتاری کے اسباب حاصل کرنے کی فکر میں ہیں۔ ہائے افسوس کیا کیا جائے ۔ وَمَا ظَلَمَهُمُ اللهُ وَلكِن كَانُوا أَنْفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ : الله تعالى نے ان پر ظلم نہیں کیا لیکن وہ خود اپنی جانوں پر ظلم کرتے تھے ۔


دوسری عرض یہ ہے کہ ضعف ظاہری کے باعث کچھ اندیشہ نہ کریں ۔ انشاء اللہ تعالی صحت و عافیت سے بدل جائے گا۔ ہمارا دل اس سبب سے جمع ہے۔ جامہ فقراء جو آپ نے طلب کیا تھا۔ وہ پیراہن بھیجا گیا ہے اس کو پہنیں اور اس کے نتائج و ثمرات کے منتظر رہیں کیونکہ وہ بڑی برکت والا ہے ۔


ہر کہ افسانه بخواند افسانه اییست
واناکه نقدش دید خود مردانه است


ترجمہ: جس نے افسانہ کہا افسانہ ہے
جس نے دیکھا نقد وہ مردانہ ہے


وَالسَّلامُ عَلَى مَنِ اتَّبَعَ الْهُدى وَالْتَزَمَ مُتَابَعَةَ الْمُصْطَفَى عَلَيْهِ وَعَلَى الِهِ الصَّلوةُ وَالتَّسْلِيمَاتُ اور سلام ہو اس شخص پر جو ہدایت کی راہ پر چلا اور جس نے حضرت مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم کی متابعت کو لازم پکڑا۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا