3

مکتوب 187: اس بیان میں کہ موصل الی اللہ طریقوں میں سے ربط کا طریق اقرب ہے


مکتوب 187

اس بیان میں کہ موصل الی اللہ طریقوں میں سے ربط کا طریق اقرب ہے اور اس بیان میں کہ مرید کیلئے رابطہ ذکر کہنے سے زیادہ فائدہ مند ہے۔ خواجہ محمد اشرف کابلی کی طرف لکھا ہے:

وہ خط جو یاروں کی طرف لکھا ہوا تھا نظر سے گزرا اور لکھے ہوئے حال پر اطلاع پائی ۔ واضح ہو کہ تکلف اور بناوٹ کے بغیر مرید کو پیر کے رابطہ کا حاصل ہونا پیر و مرید کے درمیان اسی مناسبت کے کامل ہونے کی علامت ہے جو افادہ کا سبب ہے اور وصول الی اللہ کے لئے رابطہ سے زیادہ اقرب کوئی طریق نہیں ہے۔ دیکھیں کسی دولت مند کو اس سعادت سے بہرہ مند کرتے ہیں۔

حضرت خواجہ احرار قدس سرہ فقرات میں لاتے ہیں۔


سایه رهبر است از ذکر حق
ترجمہ
: ذکر سے بہتر ہے سایہ پیر کا


بہتر کہنا نفع کے اعتبار سے ہے یعنی رہبر کا سایہ مرید کیلئے اس کے ذکر کرنے سے زیادہ فائدہ مند ہے کیونکہ مرید کو ابھی مذکور کے ساتھ کامل مناسبت نہیں ہے تا کہ ذکر کے طریق سے پورا پورا نفع حاصل کر سکے ۔

وَالسَّلاَمُ أَوَّلاً وَاخِراً.

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا