2

مکتوب 203: اس بزرگ گروہ کی محبت کی ترغیب میں اور اس بیان میں کہ ان کا ہم نشین بدبختی سے محفوظ


مکتوب 203

اس بزرگ گروہ کی محبت کی ترغیب میں اور اس بیان میں کہ ان کا ہم نشین بدبختی سے محفوظ ہے اور اس کے مناسب بیان میں مُلا حسینی کی طرف لکھا ہے:


اَحْسَنَ اللَّهُ تَعَالَى أَحْوَالَكُمْ وَ أَصْلَحَ أَعْمَالَكُمْ وَ مَالَكُمُ الله تعالیٰ آپ کے احوال کو اچھا کرے اور آپ کے اعمال اور مقصودوں کو نیک کرے۔

مکتوب شریف جو فقرا کی محبت پرمبنی تھا پہنچا اور بڑی خوشی حاصل ہوئی ۔ حق تعالی اس بلند گروہ کی محبت کو دن بدن زیادہ کرے اور ان کی نسبت نیازمندی کو سرمایہ روزگار بنائے ۔ الْمَرْءُ مَعَ مَنْ احب کے بموجب ان کا محب انہی کے ساتھ ہے اور یہ وہ لوگ ہیں جن کا ہم نشین بد بخت نہیں ہوتا۔ حدیث نبوی علیہ الصلوۃ والسلام میں ہے کہ اعمال لکھنے والے فرشتوں کے سوائے خدائے تعالیٰ کے چند ایسے فرشتے ہیں جو راہ گزروں اور بازاروں میں اہل ذکر کی تلاش کرتے پھرتے ہیں۔ جب وہ ذاکروں کے گروہ کو کہیں ذکر کرتے ہوئے پاتے ہیں تو ایک دوسرے کو پکارتے ہیں کہ آؤ تمہارا مطلب حاصل ہو گیا۔ پس جمع ہو کر اپنے پروں سے ان کو ڈھانپ لیتے ہیں۔ جب وہ ذکر سے فارغ ہوتے ہیں تو فرشتے آسمان پر جاتے ہیں۔ پس حق تعالی حالانکہ اپنے بندوں کے حال کو بخوبی جانتا ہے۔ فرشتوں سے پوچھتا ہے کہ تم نے میرے بندوں کو کیسے دیکھا۔ فرشتے عرض کرتے ہیں کہ خدایا تیری حمد و ثنا کرتے تھے اور تجھ کو بزرگی سے یاد کرتے تھے اور تجھ کو تمام عیوب اور نقصان سے پاک بیان کرتے تھے۔ خدائے تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر وہ مجھے دیکھ لیں تو پھر ان کا کیا حال ہو ۔ ملائکہ عرض کرتے ہیں کہ پھر اس سے زیاد و بزرگی اور پاکیزگی نے یاد کریں۔ حق تعالی فرماتا ہے کہ وہ مجھ سے کیا طلب کرتے تھے فرشتے عرض کرتے ہیں کہ بہشت مانگتے ہیں حق تعالی فرماتا ہے۔ کیا انہوں نے بہشت کو دیکھا ہے۔ فرشتے کہتے ہیں کہ نہیں دیکھا ہے۔ خدائے تعالی فرماتا ہے کہ اگر وہ بہشت کو دیکھ لیں تو پھر ان کا کیا حال ہو ۔ فرشتے عرض کرتے ہیں کہ پھر اس سے زیادہ اس کی طلب اور حرص کریں پھر حق تعالی فرماتا ہے کہ وہ کس چیز سے ڈرتے ہیں۔ فرشتے عرض کرتے ہیں کہ دوزخ سے ڈرتے تھے اور تجھ سے پناہ مانگتے تھے ۔ حق تعالی فرماتا ہے کہ کیا انہوں نے دوزخ کو دیکھا ہے۔ فرشتے عرض کرتے ہیں نہیں دیکھا ہے۔ حق تعالیٰ فرماتا ہے کہ اگر دیکھ لیں تو پھر کیا حال ہو۔ فرشتے عرض کرتے ہیں کہ پھر اس سے زیادہ پناہ مانگیں اور اس سے زیادہ ڈریں اور بھاگیں۔ پھر حق تعالیٰ فرشتوں کو فرماتا ہے کہ تم گواہ رہو میں نے سب کو بخش دیا۔ فرشتے عرض کرتے ہیں یا رب اس ذکر کی مجلس میں فلاں آدمی ذکر کے لئے نہیں آیا تھا بلکہ کسی دنیاوی حاجت کے لئے آیا تھا اور ان میں بیٹھ گیا۔ حق تعالٰی فرماتا ہے کہ یہ لوگ اَنَا جَلِيسُ مَنْ ذَكَرَنِي ( میں اس کا ہم نشین ہوں جس نے میرا ذکر کیا) کے بموجب میرے ایسے ہم نشین ہیں کہ ان کا ہم نشین بدبخت نہیں ہوتا۔ اس حدیث میں اور پہلی حدیث الْمَرْءُ مَعَ مَنْ أَحَبُّ سے لازم آتا ہے کہ ان کے محب ان کے ساتھ ہیں اور جو کوئی ان کے ساتھ ہے وہ بدبخت نہیں ہوتا۔

ثبتنا اللهُ سُبْحَانَهُ وَإِيَّاكُمُ عَلَى مُحَيَّةِ هَؤُلَاءِ الْكِرَامِ بِحُرُمَةِ النَّبِيِّ الْأُمِّي الْهَاشَمِيّ عَلَيْهِ وَ عَلَيْهِ وَعَلَى الِهِ الصَّلَوَاتُ وَالتَّسْلِيمَاتُ التَّحِيَّاتُ كُلَّمَا ذَكَرَهُ الذَاكِرُونَ وَ كُلَّمَا غَفَلَ عَنْ ذِكْرِهِ الْغَافِلُونَ. الله تعالی آپ کو اور ہم کو ان بزرگوں کی محبت پر ثابت قدم رکھے۔ بحرمت النبی الامی الہاشمی علیہ والہ الصلوۃ والسلام جب تک ذکر کرنے والے اس کا ذکر کریں اور غافل اس کے ذکر سے غافل رہیں

۔ اور جو آپ نے اپنے احوال کی نسبت شیخ الہ داد کے مکتوب میں لکھا تھا اس قسم کی نیستی اور گم ہونا بہت طالبوں پر ظاہر ہوتا ہے۔ اپنی ہمت بلند رکھیں اور جو کچھ حاصل ہو اس پر قناعت کریں۔

بس بیرنگ است یار دلخواه اے دل
قانع نشوی برنگ ناگاہ اے دل

ترجمہ: بہت بے رنگ ہے اے یار دلبر
قناعت رنگ پر ہرگز نہ تو کر

اس گروہ کی صحبت نہایت ضروری ہے۔ حق تعالیٰ ان لوگوں کی صحبت میں داخل کرے۔

گر دمستاں گردگرمی کم رسد بوئے رسد
گرچہ بوئے ہم نباشد رویت ایشان بس است


ترجمہ: پاس جامستوں کے گردیں گے نہ مئے تو بوسہی
بواگر حاصل نہ ہو کافی ہے پھر دیدار ہی


اسی طریق پر جو حضرت قبلہ گا ہی خواجہ عبد الباقی قدس سرہم سے اخذ کیا ہے اللہ کے اسم مبارک کو کامل توجہ کے بعد ہیچونی اور بیچگونی کے معنی سے دل میں گزاریں اور حاضر و ناظر کے معنی میں تصور نہ کریں بلکہ کسی صفت کو محوظ نہ رکھیں۔ اسی اسم مبارک کو اچھی توجہ کے بعد ہمیشہ دل میں حاضر رکھیں بعض ضروری باتیں حضور و حجت پر منحصر ہیں ۔ اگر ملاقات میسر ہوئی تو بیان کی جائیں گی۔ ملاقات کے وقت تک تازہ احوال لکھتے رہیں کیونکہ ان کا مطالعہ غائبانہ توجہ کا باعث ہوتا ہے۔

والسلام۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا