2

مکتوب 215: دنیا کی مذمت میں مرزا داراب کی طرف لکھا ہے۔


مکتوب 215

دنیا کی مذمت میں مرزا داراب کی طرف لکھا ہے۔


مکتوب شریف جو طبیعی استعداد کی خوبی سے بڑی عاجزی کے ساتھ ان بے سامان فقراء کی طرف ارسال کیا تھا پہنچا۔ حق تعالیٰ آپ کو اپنے حبیب علیہ وآلہ الصلوۃ والسلام کے صدقے جزائے خیر عطا کرے۔

اے فرزند! دنیادار اور دولت مند بڑی بلا میں گرفتار ہیں اور ابتلائے عظیم میں مبتلا ہیں کیونکہ دنیا کو جو حق تعالیٰ کی مبغوضہ ہے اور تمام نجاستوں سے زیادہ مردار ہے۔ ان کی نظروں میں آراستہ اور پیراستہ ظاہر کیا ہے، جس طرح کہ نجاست کو سونے سے ملمع کریں اور زہر کو شکر میں ملا دیں حالانکہ عقل دور اندیش کو اس کمینی کی برائی سے آگاہ کر دیا ہے اور اس نا پسندیدہ کی قباحت پر ہدایت و دلالت فرمائی ہے۔ اسی واسطے علماء نے فرمایا ہے کہ اگر کوئی شخص وصیت کرے کہ میرا مال زمانہ کے عقلمند کو دیں تو زاہد کو دینا چاہئے ، جو دنیا سے بے رغبت ہے اور اس کی وہ بے رغبتی اس کی کمال عقل سے ہے۔ اس کے علا وہ صرف عقل کے ایک گواہ پر کفایت نہیں کی نقل کا دوسرا گواہ بھی اس کے ساتھ شامل کر دیا ہے اور انبیائے علیہم الصلوۃ والسلام کی زبان سے جو اہل جہان کے لئے سراسر رحمت ہیں۔ اس کھوٹے اسباب کی حقیقت پر اطلاع بخشی ہے اور اس فاحشہ مکار کی محبت تعلق سے بہت منع فرمایا ہے۔ ان دو عادل گواہوں کے موجود ہوتے بھی اگر کوئی شکر موہوم کی طمع پر زہر کھالے اور خیالی سونے کی امید پر نجاست اختیار کر لے تو وہ شخص بڑا ہی بیوقوف اور احمق مالطبع ہے بلکہ انبیائے علیہم الصلوۃ والسلام کی اخبار کا منکر ہے۔ ایسا شخص منافق کا حکم رکھتا ہے کہ اس کا ظاہری ایمان آخرت میں اس کو کچھ فائدہ نہ دے گا اور اس کا نتیجہ دنیاوی خون اور مال کے بچاؤ کے سوا اور کچھ نہ ہو گا۔ آج غفلت کی روئی کانوں سے نکالنی چاہئے ورنہ کل حسرت و ندامت کے سوا کچھ سرمایہ حاصل نہ ہوگا۔ خبر کرنا ضروری ہے۔۔


ہمه اندر زمن بتو این است
که توطفلی و خانه رنگین است


ترجمہ: نصیحت مری تجھ سے ساری یہی ہے
منقش ہے گھر اور تو لڑکا ابھی ہے

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا