2

مکتوب 228: بعض نصیحتوں کے بیان میں جو مقام تکمیل اور تعلیم طریقت سے تعلق رکھتی ہیں


مکتوب 228

بعض نصیحتوں کے بیان میں جو مقام تکمیل اور تعلیم طریقت سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کے مناسب بیان میں میر نعمان کی طرف لکھا ہے :-

میرے بھائی سیادت پناہ کا مکتوب پہنچا۔ خوشی کا باعث ہوا۔ اے بھائی کئی دفعہ آپ کو کہا گیا ہے کہ اس طریق کا مدار دو اصلوں پر ہے۔


ایک شریعت پر اس حد تک استقامت اختیار کرنی کہ اس کے چھوٹے چھوٹے آداب کے ترک پر بھی راضی نہ ہوں۔

دوسرا شیخ طریقت کی محبت اور اخلاص پر اس طرح راسخ اور ثابت قدم ہوں کہ اس پر کسی قسم کا اعتراض نہ کریں بلکہ اس کے تمام حرکات و سکنات مرید کی نظر میں زیبا اور محبوب دکھائی دیں۔ خدا محفوظ رکھے کہ ان امور میں سے دو اصلوں کے متعلق ہیں کہ کسی امر میں خلل واقع نہ ہو اور اگر اللہ کی مہربانی سے یہ دو اصل درست ہو گئے تو دنیا و آخرت کی سعادت نقد وقت ہے اور وصیتیں بھی آپ کے کانوں تک پہنچ چکی ہیں۔ ان کو مد نظر رکھنے میں بڑی احتیاط کریں اور بڑی عاجزی اور زاری سے پہلی تقصیروں کا تدارک کریں اور رمضان کے اخیر عشرہ کا اعتکاف جو ایک دفعہ آپ سے ترک ہو گیا تھا۔ اس کی قضا کی نیت پر اس ذی الحج کے عشرہ میں اعتکاف بیٹھیں تا کہ اس نیت سے سنت کے مرتکب ہوں اور اس عشرہ اعتکاف میں گریہ وزاری اور عجز و نیاز سے اپنی تقصیروں اور کوتاہیوں کی عذر خواہی کریں۔ فقیر بھی انشاء اللہ اس عشرہ میں آپ کی مدد کرے گا۔

اجازت نامہ کے لکھنے میں جو آپ اس قدر مبالغہ اور کوشش کر رہے ہیں۔ اس سے آپ کا مقصود کیا ہے۔ طریقہ تعلیم کرنے کی اجازت جو آپ کو دی گئی ہے۔ اگر وہ کافی نہیں ہے تو اجازت نامہ کیا کرے گا۔ یہ لازم نہیں کو جو کچھ دل میں گزرے اسی کے واسطے کوشش کر نے لگ جائیں ۔ کئی ایسی باتیں دل میں گزرتی ہیں جن کا ترک کرنا بہتر اور مناسب ہوتا ہے۔ نفس بڑا ضدی ہے ۔ جس امر کو اختیار کرتا ہے اس کے پورا کرنے کے پیچھے پڑ جاتا ہے اور اس کے حق و باطل ہونے کا لحاظ نہیں کرتا۔ یہ چند باتیں آپ کی خاطر لکھی گئی ہیں۔ حق تعالیٰ آپ کو نفع دے۔ بھائی صاحب اپنے کام کا فکر کرنا چاہئے تا کہ جہان سے ایمان سلامت لے جائیں۔ اجازت نامہ اور مرید کچھ کام نہیں آئیں گے۔ ہاں اپنے کام کے ضمن میں اگر کوئی شخص سچی طلب سے آ جائے تو اس کو طریقہ سکھا دیں۔ نہ یہ کہ طریقت کی تعلیم کو اپنے کام کا اصل خیال کریں اور اپنے معاملہ کو اس کے تابع بنادیں کہ اس میں سراسر ضرر اور خسارہ ہے۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا