3

مکتوب 282: حضرت الیاس و حضرت خضر على نبینا وعلیہ الصلوۃ والسلام کی ملاقات اور ان کے کچھ احوال کے بیان میں


مکتوب 282

حضرت الیاس حضرت خضر على نبینا وعلیہ الصلوۃ والسلام کی ملاقات اور ان کے کچھ احوال کے بیان میں میاں بدیع الدین کی طرف صادر فرمایا ہے :-

الْحَمْدُ لِلَّهِ وَسَلَامٌ عَلَى عِبَادِهِ الَّذِينَ اصْطَفیٰ اللہ تعالیٰ کی حمد اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہو ۔
یار مدت سے حضرت خضر علی نبینا وعلیہ الصلوۃ والسلام کے احوال کی نسبت دریافت کیا کرتے تھے چونکہ فقیر کو ان کے حال پر پوری پوری اطلاع نہ دی گئی تھی اس لئے جواب میں توقف کیا کرتا تھا۔ آج صبح کے حلقہ میں دیکھا کہ حضرت الیاس خضر علی نبینا وعلیہم الصلوۃ والسلام روحانیوں کی صورت میں حاضر ہوئے اور تلقی روحانی یعنی روحانی ملاقات سے حضرت خضر علیہ السلام نے فرمایا کہ ہم عالم ارواح میں سے ہیں ۔ حق سبحانہ و تعالیٰ نے ہماری ارواح کو ایسی قدرت کاملہ عطا فرمائی ہے کہ اجسام کی صورت میں متمثل ہو کر وہ کام جو جسموں میں سے وقوع میں آئیں یعنی جسمانی حرکات و سکنات اور جسدی طاعات و عبادات ہمای ارواح سے صادر ہوتی ہیں ۔ اس اثناء میں پوچھا کہ آپ امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ کے مذہب کے موافق نماز ادا کرتے ہیں ۔ فرمایا کہ ہم شرائع کے ساتھ مکلف نہیں ہیں لیکن چونکہ قطب مدار کے کام ہمارا سپرد ہیں اور قطب مدار امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ کے مذہب پر ہے اس لئے ہم بھی اس کے پیچھے امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ کے مذہب کے موافق نماز ادا کرتے ہیں۔


اس وقت یہ بھی معلوم ہوا کہ ان کی اطاعت پر کوئی جزا مترتب نہیں ہے۔ صرف طاعت کے ادا کرنے میں اہل طاعت کے ساتھ موافقت کرتے ہیں اور عبادت کی صورت کو مد نظر رکھتے ہیں اور یہ بھی معلوم ہوا کہ ولایت کے کمالات فقہ شافعی کے ساتھ موافقت رکھتے ہیں اور کمالات نبوت کی مناسبت فقہ حنفی کے ساتھ ہے اگر بالفرض اس امت میں کوئی پیغمبر مبعوث ہوتا تو فقہ حنفی کے موافق عمل کرتا۔

اس وقت حضرت خواجہ محمد پارسا قدس سرہ کے اس سخن کی حقیقت بھی معلوم ہوگئی جو انہوں نے فصول ستہ میں نقل کیا ہے کہ حضرت عیسی علی نبینا وعلیہ الصلوۃ والسلام نزول کے بعد امام اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مذہب کے موافق عمل کریں گے۔


اس وقت دل میں گزرا کہ ان دونوں بزرگواروں سے کچھ سوال کرے۔ انہوں نے فرمایا کہ جس شخص کے حال پر اللہ تعالیٰ کی عنایت شامل ہو وہاں ہمارا کیا دخل ہے۔ گویا انہوں نے اپنے آپ کو درمیان سے نکال لیا اور حضرت الیاس علی نبینا وعلیہ الصلوۃ والسلام نے اس گفتگو میں کوئی بات نہ فرمائی۔ والسلام ۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا