مکتوب 303
کلمات اذان کے معانی کے بیان میں حاجی یوسف کشمیری مؤذن کی طرف صادر فرمایا ہے۔
حمد وصلوٰۃ کے بعد جانا چاہئے کہ اذان نماز کے کلمات سات ہیں ۔ اللَّهُ أَكْبَرُ اللهُ أَكْبَرُ یعنی اس کو کسی عابد کی عبادت کی کچھ حاجت نہیں ہے۔ انہی مہتم بالشان معنی کے لئے کہ کلمہ چار بار دہرایا گیا ہے۔ اشهَدُ أن لا إله إلا الله یعنی میں شہادت دیتا ہوں کہ حق تعالی اپنی کبریائی اور مستغنی از عبادت ہونے کے باوجود عبادت کا مستحق بھی وہی حق سبحانہ و تعالی ہے۔ اس کے سوا اور کوئی لائق عبادت نہیں ۔ اشْهَدُ أَنْ مُحَمَّدًا رَسُول اللہ یعنی میں شہادت دیتا ہوں کہ آنحضرت صلى الله عليه وسلم اللہ تعالیٰ کے رسول اور اس کی طرف سے طریق عبادت کے پہنچانے والے ہیں اور حق تعالی کی پاک بارگاہ کے لائق بھی وہی عبادت ہے جو آنحضرت صلى الله عليه وسلم کی تبلیغ کی جہت سے حاصل ہوئی ہے۔ حَيَّ عَلَى الصَّلوةِ حَى عَلَى الفلاح یہ دو کلے وہ ہیں جن کے ذریعے نمازی کو فرض نماز کے ادا کرنے کے لئے بلایا جاتا ہے جس کا ادا کر نا فلاح و نجات کا باعث ہے ۔ الله اكبر یعنی کسی کی عبادت اس کی پاک جناب کے لائق نہیں ہے ۔ لا اله الا اللہ یعنی وہی حق تعالی عبادت کا مستحق ہے اگر چہ کسی سے ان کی جناب پاک کے لائق عبادت ہو نہیں سکتی۔ شان نماز کی بزرگی ان کلمات کی بزرگی سے جو نماز کے اظہار کے لئے موضوع میں مکھنی چاہئے۔ سالی که نکوست از بهارش پیداست ترجمه ع بہار جیسی ہو ویسا ہی سال ہوتا ہے اللَّهُم أَجْعَلْنَا مِنَ الْمُصَلَّيْنَ الْمُفْلِحِينَ بِحُرُمَة سيد المرسلين عليه وعليهم الصلوة والتسلیمات یا اللہ تو سید المرسلین پینے کے طفیل ہم کو خلاصی پانے والے نمازیوں میں سے بنا۔