مکتوب 47
نصیحت تنبیہ میں محمد قاسم پوشی کی طرف لکھا ہے۔
بِسمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
حمد و صلوۃ اور تبلیغ دعوات کے بعد واضح ہو کہ اس بھائی کے کلمہ کلام سے طلب کی حرارت مفہوم ہوتی ہے اور جمعیت کی بو آ رہی ہے ۔ یادرکھیں کہ یہ دولت قرب محبت ہی کا نتیجہ ہے مگر بیہودہ تعلقات نے آپ کو ایک ہفتہ تک بھی صحبت میں رہنے نہ دیا۔ آپ کی صحبت کے سارے دن شاید ہی دس ہوں تو ہوں۔ آپ کو خدا تعالیٰ سے شرم کرنی چاہئے کہ ہزار دنوں میں سے ایک دن بھی خدا تعالیٰ کے لیے نہیں نکال سکتے اور مختلف تعلقات سے ایک دن کے لیے بھی الگ نہیں ہو سکتے ۔ آپ پر حجت درست ہو چکی ہے اور آپ نے اپنے وجد ان سے معلوم کر لیا ہے کہ اس صحبت میں ایک ساعت رہنا مجاہدوں کے کئی چلوں سے بہتر ہے۔ پھر آپ اس صحبت سے بھاگتے ہیں
ور حیلہ و بہانہ سے ٹال دیتے ہیں۔ آپ کی استعداد کا جو ہر قیمتی ہے لیکن کیا فائدہ جب کہ قوت سے فعل میں نہیں آیا۔ آپ کی استعداد بلند ہے لیکن ہمت پست ہے۔ بچوں کی طرح قیمتی جو ہروں کو چھوڑ کر نکے ٹھیکروں پر خوش ہورہے ہو ۔ بوقت صبح شود هیچو روز معلومت که با که باخته عشق در شب دیجور رجمه بوقت صبح ہوگا تجھ کو معلوم کئی کس کی محبت میں تری رات اب بھی کچھ نہیں گیا۔
آپ اپنے اصل کا فکر کریں۔ اس غرض کے لیے سب سے بہت جمعیت والے لوگوں کی صحبت ہے۔ اگر یہ دولت میسر نہ ہو سکے تو ہر وقت ذکر الہی میں جو کسی صاحب دولت سے اخذ کیا ہے، مشغول رہیں اور جو کچھ ذکر کے منافی ہے، اس سے بچیں شرعی حل و حرمت میں بڑی احتیاط رکھیں۔ اس میں ہرگز مستی نہ کریں۔ پنج وقتی نماز کو جماعت سے ادا کریں اور تعدیل ارکان میں بڑی کوشش کریں اور اس امر کی بڑی حفاظت کریں کہ نماز مستحب اوقات میں ادا ہو جائے ۔ رَبَّنَا أَتْمِمْ لَنَا نُورَنَا وَاغْفِرْ لَنَا إِنَّكَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ يَا اللَّهَ وَ ہمارے نور کو کامل کر اور ہم کو بخش تو سب شے پر قادر ہے۔