0

مکتوب 61: مولانا احمد برکی مرحوم کی ماتم پرسی میں اور یاروں کو نصیحت کرنے اور مولاناحسن کو ان کا سر حلقہ بنانے کے بیان میں


مکتوب 61

مولانا احمد برکی مرحوم کی ماتم پرسی میں اور یاروں کو نصیحت کرنے اور مولاناحسن کو ان کا سر حلقہ بنانے کے بیان میں بعض دوستوں کی طرف صادر فرمایا ہے۔

بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ

حمد وصلوۃ اور تبلیغ دعوات کے بعد عرض کرتا ہے اور مغفرت پناہ مولا نا احمد علیہ الرحمتہ کی ماتم پرسی بجالاتا ہے۔ مولانا کا وجود شریف اس وقت کے مسلمانوں کے لیے اللہ تعالیٰ کی آیات میں سے ایک آیت اور اس کی رحمتوں میں سے ایک رحمت تھا۔ اللَّهُمَّ لَا تُحَرِّمْنَا أَجْرَهُ وَلَا تَفْتِيًّا بَعْدَهُ (یا اللہ تو اس کے اجر سے ہم کو محروم نہ کر اور اس کے بعد ہم کوفتنہ میں نہ ڈال ) اس کے بعد دوستوں اور یاروں سے التجا ہے کہ گزشتہ لوگوں کی امداد و اعانت کریں اور مولانا
مرحوم کے فرزندوں اور متعلقین کی خدمت اور دلجوئی محبوں اور مخلصوں پر لازم ہے۔ خاص کر اس امر میں بہت کوشش کریں کہ مولانا مرحوم کے فرزندوں کو پڑھائیں اور علوم شرعیہ سے آراستہ کریں اور مولانا مرحوم کے احسان کا بدلہ ان کے بیٹوں پر احسان کر کے ادا کریں۔ هَلْ جَزَاءُ الْإِحْسَانِ إِلَّا الْإِحْسَانُ (احسان کا بدلہ احسان ہی ہے ۔ )


مولانا مرحوم کے اوضاع و اطوار اور احوال و مقامات کو مدنظر رکھیں اور طریقہ ذکر اور حلقہ مشغول میں کسی قسم کا قصور واقع نہ ہو اور سب یار جمع ہو کر بیٹھیں اور ایک دوسرے میں فانی ہوں تا کہ صحبت کا اثر ظاہر نہ ہو۔
اس فقیر نے اس سے پہلے اتفاق کے طور پر لکھا تھا کہ اگر مولانا سفر اختیار کریں تو ان کو چاہئے کہ شیخ حسن کو اپنی جگہ پر مر کر میں شاید یہی سفر مراد ہوگا۔ اب بھی جو بار بار ملاحظہ کرتا ہوں تو شیخ حسن کو اس امر پر متعین اور مقرر پاتا ہوں۔ یہ بات کسی کو نا گوار معلوم نہ ہو کیونکہ ہمارا اورتمہارا اختیار نہیں۔

بہر صورت انقیاد اور فرمانبرداری لازم ہے۔ شیخ حسن کا طریق مولانا کے طریق کے ساتھ زیادہ مناسبت رکھتا ہے اور مولانا نے آخر میں جو نسبت اس طرف سے حاصل کی تھی ، شیخ حسن سے نسبت میں شریک ہے اور دوسرے یار اس مطلب سے بے بہرہ ہیں۔ اگر چہ کشف و شہود حاصل کر لیں اور توحید و اتحاد سے متحد ہو جائیں لیکن یہ دولت اور ہے اور یہ کاروبار الگ ہے۔ کشوف کو یہاں جو کے

برابر بھی نہیں لیتے اور اس توحید و اتحاد سے پناہ مانگتے ہیں۔ غرض یاروں کو لازم ہے کہ شیخ کی تقدیم میں توقف نہ کریں اور اس کو سر حلقہ بنا کر اپنے کام میں مشغول ہو جائیں۔ برادرم خواجہ اولیں یہ بات یاروں کو سمجھا کر حلقہ مشغول کی طرف رہنمائی کرے اور برادری کے حقوق بجا لائے اور فقہ کی کتابوں کا مطالعہ نہ چھوڑے۔ احکام شریعت کو پھیلائے اور سنت سنیہ کی متابعت کی ترغیب دے اور بدعت سے ڈرائے اور ہٹائے اور ہمیشہ التجاو تضرع وزاری کرتا ر ہے۔ ایسا نہ ہو کہ نفس امارہ دوستوں پر پیشوائی اور ریاست حاصل ہونے کے باعث ہلاکت میں ڈال دے اور خراب و ابتر کر دے۔ ہر وقت اپنے آپ کو قاصر و ناقص جان کر کمال کا طالب رہے۔ نفس و شیطان دو بڑے زبر دست دشمن گھات میں لگے رہتے ہیں۔ ایسا نہ ہو کہ راستہ سے بہکا دیں اور محروم و نا امید کر دیں ۔ بیت


ہمہه اندرز من بتو این است
که تو طفلی و خانه رنگین است

ترجمہ نصیحت میری تجھ سے ہے بس یہی
کہ رنگین ہے گھر تو ابھی طفل ہی

ہندوستان تم سے دور ہے دو سال میں ایک قافلہ آتا ہے اور خبر لاتا ہے اور لے جاتا ہے۔ احوال کو لکھتے رہا کرو۔ اگر تم نہیں پہنچ سکتے تو حال لکھنے میں غفلت نہ کرنی چاہئے ۔ میاں شیخ یوسف ہمارے نزدیک ہے۔ مدت تک یہاں رہا اور اس نے بہت سے فائدے حاصل کیے اور حقیقت فنا پر اطلاع پالی۔ اب واپس آنے کا وعدہ کر کے گھر کو گیا ہے۔ مستعد اور صادق الاخلاص آدمی ہے۔ وَاللَّهُ سُبْحَانَهُ الْمُوَقِّقُ (اللہ تعالیٰ توفیق دینے والا ہے ) چونکہ تم دور ہو، اس لیے نصیحت میں مبالغہ کیا جاتا ہے اور ریاست کو اپنی بلاء جان کر ڈرتے اور کانپتے رہو۔ ایسا نہ ہو کہ اس ریاست میں لذت پیدا ہو جائے اور ہلاکت ابدی اور دائمی موت تک لے جائے۔

رَبَّنَا اغْفِرْلَنَا ذُنُوبَنَا وَإِسْرَافَنَا فِي أَمْرِنَا وَثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وَانْصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَفِرِينَ. سُبْحَانَ رَبِّكَ رَبِّ الْعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُونَ وَسَلَام عَلَى الْمُرْسَلِينَ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَلَمِینَ یا اللہ تو ہمارے گناہوں اور فضول کارگزاریوں کو معاف کر اور ہم کو ثابت قدم رکھ اور کافروں پر ہم کو غلبہ دے۔ تیرا رب پاک ہے۔ اس وصف سے جولوگ کرتے ہیں ۔ برتر ہے اور مرسلوں پر سلام ہو اور اللہ رب العالمین کے لیے حمد ہے )

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا