2

مکتوب 65: اسلام کے ضعف اور مسلمانوں کی خواری پر افسوس کرنے اور اہل اسلام کو تقویت دینے اور احکام جاری کرنے کی ترغیب دینے میں


مکتوب 65

اسلام کے ضعف اور مسلمانوں کی خواری پر افسوس کرنے اور اہل اسلام کو تقویت دینے اور احکام جاری کرنے کی ترغیب دینے میں خان اعظم کی طرف لکھا ہے۔

حق تعالیٰ آپ کو احکام اسلام کے بلند کرنے میں اسلام کے دشمنوں پر مدد اور نصرت دے۔ مخبر صادق نے فرمایا ہے ۔ الْإِسْلامُ بَدَءَ غَرِيباً وَسَيَعُودُ كَمَابَدَءَ فَطُوبَى لِلْغُرَبَاءِ لعن صلى الله عليه وسلم یعنی اسلام غریب ہی ظاہر ہوا اور عنقریب غریب ہو جائے گا۔ پس غریبوں کیلئے خوشخبری ہے۔ اسلام کی غربت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ کفار کھلم کھلا اسلام پر طعن اور مسلمانوں کی مذمت کرتے ہیں اور ہر کوچہ و بازار میں نڈر ہو کر کفر کے احکام جاری کرتے ہیں اور اہل کفر کی تعریف کرتے ہیں اور مسلمان اسلام کے احکام جاری کرنے سے رکے ہوئے ہیں اور شرائع کے بجا لانے میں مذموم اورمطعون ہیں۔


پری نهفته رخ و دیو در کرشمه و ناز
بسوخت عقل زحیرت که این چه بوانجی است


ترجمہ: چھپائے رخ کو پری دیو ناز کرے
حواس و ہوش یہ سن کر میرے بجا نہ رہے

سبحان اللہ و بحمدہ – داناؤں نے کہا ہے کہ اَلشَّرُعُ تَحْتَ السَّيْفِ که شرع تلوار کے نیچے ہے کہ شرع شریف کی رونق بادشاہوں پر منحصر ہے لیکن اب قضیہ برعکس ہو گیا ہے اور معاملہ بدل گیا ہے۔ ہائے افسوس صد افسوس!!

ہم ایسے نازک وقت میں آپ کے وجود مبارک کو غنیمت جانتے ہیں اور اس معرکہ ضعیف اور شکست خوردہ میں آپ کے سوا کسی کو بہادر اور لڑاکا نہیں پہچانتے۔ حق تعالی اپنے نبی اور ان کی آل صلی اللہ علیہ وعلیہم الصلوۃ والسلام کے طفی ل آپ کا مددگار اور نا صر ہو۔

حدیث میں وارد ہے لَنْ يُؤْمِنَ اَحَدُكُمُ حَتَّى يُقَالَ إِنَّهُ مَجْنُونَ تم میں سے کوئی ایماندار نہ ہو گا جب تک اس کو دیوانہ نہ کہا جائے۔


اس وقت وہ مجنون جو غیرت اسلام کی زیادتی پر مبنی ہے اب آپ ہی کی طبیعت میں محسوس ہے۔ اَلْحَمْدُ لِلهِ عَلَى ذَلِكَ.


آج وہ دن ہے کہ تھوڑے سے عمل کو بڑے اجر کے بدلے بڑی خوشی سے قبول کرتے ہیں۔ اصحاب کہف سے ہجرت کے سوا اور کوئی عمل ظاہر نہیں ہوا جس نے اتنا اعتبار پیدا کیا ہے۔ سپاہی دشمنوں کے غلبہ کے وقت اگر تھوڑا سا بھی تردد کریں تو بڑا اعتبار رکھتا ہے برخلاف دشمنوں کے امن و آرام کے وقت کے یہ قولی جہاد جو آج آپ کو حاصل ہے۔ یہی جہادِ اکبر ہے۔ اس کو غنیمت جانیں اور هَلْ مِنْ مَّزِيد کہیں اور اس جہاد قولی کو جہاد قتال سے بہتر سمجھیں ۔ ہم جیسے بے دست و پا فقرا اس دولت سے محروم ہیں۔


هَنِيئاً لا رُبَابِ النَّعِيمِ نَعِيْمُهَا
وَلِلعَاشِقِ الْمِسْكِينِ مَا يَتَجَرَّع


ترجمہ: مبارک منعموں کو اپنی نعمت
مبارک عاشقوں کو در دو کلفت

وادیم تر از گنج مقصود فشاں
ما اگر نه رسیدیم تو شاید برسی

ترجمہ: تجھے گنج مقصود بتلایا ہم نے
ملا گر نہیں ہم کو ، شاید تو پالے


حضرت خواجہ احرار قدس سرہ فرمایا کرتے تھے کہ اگر میں شیخی کروں تو جہان میں کسی شیخ کا کوئی مرید نہ رہے لیکن میرے متعلق کچھ اور کام ہے اور وہ شریعت کو رواج دینا اور مذہب کی تائید کرنا ہے۔ اسی واسطے بادشاہوں کی صحبت میں جایا کرتے اور اپنے تصرف سے ان کو مطیع کرتے تھے اور ان کے ذریعے شریعت کو رواج دیتے تھے۔ التماس یہی ہے کہ جب حق تعالیٰ نے ان بزرگ خاندان کے بزرگواروں کی محبت کی برکت سے آپ کی بات میں تاثیر بخشی ہے اور آپ کی مسلمانی کی عزت ہمسروں کی نظروں میں ظاہر ہے تو کوشش فرما ئیں اور زیادہ نہ سہی تو اس قدر تو ہو کہ اہل کفر کے وہ احکام جو اہل اسلام میں شائع ہیں، معدوم ہو جائیں اور اہل اسلام ان کے بیہودہ عملوں سے محفوظ رہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو ہماری اور تمام مسلمانوں کی طرف سے جزائے خیر دے۔ پہلی سلطنت میں دینِ مصطفی صلى الله عليه وسلم کے ساتھ دشمنی مفہوم ہوتی تھی اور اس سلطنت میں ظاہر طور پر وہ عناد نہیں ہے اگر ہے تو بے علمی کے باعث ہے۔ یہ ڈر ہے کہ ایسا نہ ہو عناد و دشمنی تک نوبت پہنچ جائے اور مسلمانوں پر معاملہ اس سے بھی زیادہ تنگ ہو جائے۔ ۔

چو بید بر سر ایمان خویش می لرزم
ترجمہ
: کانپتا ایمان پر ہوں مثل بید

ثَبَّتَنَا اللهُ وَإِيَّاكُمُ عَلَى مُتَابَعَةِ سَيّدِ الْمَرْسَلِينَ عَلَيْهِ وَعَلَى الِهِ الصَّلَوَاتُ وَالمُسْلِيمَاتُ۔ حق تعالٰی آپ کو اور ہم کو سید المرسلین صلى الله عليه وسلم کی متابعت پر ثابت قدم رکھے ۔ فقیر کسی تقریب پر یہاں آیا تھا۔ یہ نہ چاہا کہ اپنے آنے کی نسبت آپ کو اطلاع نہ دے اور بعض فائدہ مند باتوں کو نہ لکھے۔ اور اپنی دلی محبت سے جو طبعی مناسبت کے سبب ہے خبر نہ کرے۔ آنحضرت صلى الله عليه وسلم نے فرمایا ہے۔ مَنْ أَحْب أَخَاهُ فَلْيُعْلِمُ إِيَّاهُ یعنی جو کوئی اپنے کسی مسلمان بھائی کو دوست رکھے تو اس کو چاہئے کہ اس محبت کی نسبت اس کو جتلا دے۔ وَالسَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَعَلَى جَمِيعِ مَنِ اتَّبَعَ الْهُدی آپ پر اور تمام ہدایت کی راہ پر چلنے والوں پر سلام ہو ۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا