مکتوب 65
بیہودہ کاموں سے بچنے کے بارہ میں مولا نا محمد ہاشم خادم کی طرف صادر فرمایا ہے:
بِسمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
حمد وصلوٰۃ اور دعا کے بعد واضح ہو کہ آپ نے اتنی مدت سے اپنے باطنی احوال کی پختہ خبر کوئی نہیں لکھی تا کہ خوشی کا باعث ہوتی۔ دنیا و مافیہا بے فائدہ اور بیہودہ امور ہیں ۔ اس لائق نہیں ہیں کہ انسان آخرت کے احوال کا تذکرہ چھوڑ کر اپنے بیہودہ کاروباروں میں مشغول رہے۔ اگر چہ آپ کی نیت نیک ہوگی۔ مگر آپ نے سنا ہی ہوگا کہ حَسَنَاتُ الْأَبْرَارِ سَيِّئَات الْمُقَبين (ابرار کی نیکیاں مقربوں کے گناہ ہیں ) بہر صورت اپنے احوال کی طرف متوجہ ہونا چاہئے اور طفیلی کو ضروری نہ جانا چاہئے ۔ الضرورة تُقَدَّرُ بِقَدْرِهَا – ( ضرورت بقدر ضرورت ہونی چاہئے )۔
اللہ تعالیٰ کی حمد اور اس کا احسان ہے کہ یہاں کے فقراء ، اگر چہ رزق فراخ نہیں رکھتے لیکن سعی و کوشش کے بغیر فراغت و وسعت سے گزارہ کر رہے ہیں ۔ قدر کفاف یعنی کفایت سے زیادہ رزق پہنچ رہا ہے۔ ہر روز نئی روزی آ جاتی ہے اس طرف کے باقی احوال حمد کے لائق ہیں ۔ پچھلے چند مہینوں میں پھر وبا کا غلبہ ہو گیا تھا۔ جس جس کی اجل آ چکی تھی ۔ مر گئے اب و با دور ہوگئی ہے ہر حال میں اللہ تعالیٰ کی نعمتوں پر اس کا شکر اور احسان ہے۔ والسلام۔