2

مکتوب 79: اس بیان میں کہ یہ شریعت عزا تمام گزشتہ شریعتوں کی جامع ہے


مکتوب 79

اس بیان میں کہ یہ شریعت عزا تمام گزشتہ شریعتوں کی جامع ہے اور اس شریعت کے موافق عمل کرنا تمام شریعتوں کے موافق عمل کرنا ہے اور اس کے مناسب بیان میں جباری خاں کی طرف لکھا ہے۔

حق تعالیٰ شریعت مصطفوی صلى الله عليه وسلم کے سیدھے راستہ پر ثابت قدمی اور استقامت عطا فرما کر اپنی بارگاہ کی طرف بالکل متوجہ کرے۔ چونکہ ثابت ہو چکا ہے کہ محمد رسول اللہ صلى الله عليه وسلم اعتدال کے طور پر تمام اسمائی اور صفاتی کمالات کے جامع اور تمام انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام کا مظہر ہیں۔ وہ کتاب جو اُن پر نازل ہوئی ہے۔ اُن تمام آسمانی کتابوں کا خلاصہ ہے جو تمام انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام پر نازل ہوئی ہیں اور نیز وہ شریعت جو آنحضرت صلى الله عليه وسلم کو عطا ہوئی ہے۔ تمام گزشتہ شریعتوں کا خلاصہ اور اقتباس ہے اور وہ اعمال جو اس شریعت حقہ کے موافق ہیں سب گزشتہ شریعتوں بلکہ فرشتوں کے اعمال سے منتخب ہیں کیونکہ بعض فرشتوں کو رکوع کا حکم ہے اور بعض کو سجدے کا اور بعض کو قیام کا اور ایسا ہی گزشتہ امتوں میں سے بعض کو صبح کی نماز کا حکم تھا اور بعض کو دوسری نمازوں کا اس شریعت میں گزشتہ امتوں کا اور مقرب فرشتوں کے اعمال کا خلاصہ انتخاب کر کے ان کے بجا لانے کا حکم فرمایا۔ پس اس شریعت کو سچا جاننا اور اس کے مطابق عمل کرنا درحقیقت تمام شریعتوں کی تصدیق کرنا اور ان کے موافق عمل بجالانا ہے۔


پس ثابت ہوا کہ اس شریعت کی تصدیق کرنے والے تمام امتوں میں سے بہتر ہوں گے اور اسی طرح شریعت کا جھٹلانا اور اس کے مطابق عمل نہ کرنا گزشتہ تمام شریعتوں کو جھٹلانا اور ان کے موافق عمل نہ کرنا ہے اور ایسے ہی آنحضرت صلى الله عليه وسلم کا انکار کرنا تمام اسمائی وصفاتی کمالات کا انکار کرنا ہے اور حضور علیہ الصلوۃ والسلام کی تصدیق ان سب کی تصدیق ہے ۔ پس ناچار آنحضرت صلى الله عليه وسلم کے منکر اور اس شریعت کی تکذیب کرنے والے تمام امتوں میں سے بدتر ہوں گے ۔ الْأَعْرَابُ أَشَدُّ كُفْراً وَنِفَاقًا (اعرابی کفر و نفاق میں بڑے سخت ہیں ) میں اسی کی طرف اشارہ ہے۔

۔ محمد عربی کہ آبروئے ہر دوسراست
کسے کہ خاک ورش نیست خاک برسراو

ترجمه: وسیلہ دو جہاں کی آبرو کا ہیں نبی سرور
پڑے خاک اس کے سر پر جو نہیں ہے خاک اس در کی

خدائے منعم کی حمد اور اس کا احسان ہے کہ آپ کا حسن اعتقاد اور کمال یقین اس شریعت اور اس شریعت والے صلى الله عليه وسلم کی نسبت اچھی طرح مشاہدہ ہو چکا ہے اور نامناسب حرکات پر ندامت و پشیمانی ہمیشہ آپ کے دامن گیر رہی ہے۔ حق تعالیٰ اس سے زیادہ عطا فرمائے ۔

دوسری یہ التماس ہے کہ حامل رقیمہ دعا میاں شیخ مصطفیٰ قاضی شریح کی نسل سے ہیں ۔ ان کے بزرگ اس ملک میں بڑی عزت سے آئے تھے اور وجوہ معاش اور وظائف بکثرت رکھتے تھے ۔ مشار الیہ معاش کی تنگی کے باعث لشکر کی طرف متوجہ ہوا ہے اور سندیں اور پروانے اس کے پاس بہت موجود ہیں۔ امید ہے کہ آپ کے وسیلہ سے جمعیت حاصل کر لے گا۔ زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔ صدراعظم کے پاس مشارالیہ کی سفارش کسی طرح کر دیں تا کہ ان کا کام بن جائے اور پراگندہ حال والوں کی جمعیت کا باعث ہو جائے ۔

والسلام والا کرام ۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا