2

مکتوب 82: اس بیان میں کہ دل کی سلامتی ماسوائے اللہ کے نسیان کے بغیر ناممکن ہے


مکتوب 82

اس بیان میں کہ دل کی سلامتی ماسوائے اللہ کے نسیان کے بغیر ناممکن ہے اور یہ نسیان فنا سے تعبیر کیا گیا ہے۔ سکندر خان لودی کی طرف لکھا ہے:-

حق تعالیٰ سید البشر صلى الله عليه وسلم کے طفیل جو میلان چشم سے پاک ہیں ہمیشہ اپنے ساتھ رکھے اور اپنے غیر کے حوالہ نہ کرے۔ جو کچھ ہم پر اور تم پر لازم ہے حق تعالیٰ کے غیر سے دل کو سلامت رکھنا ہے اور یہ سلامتی اس وقت حاصل ہوتی ہے جب کہ ماسوائے اللہ کا دل پر عبور نہ رہے ۔ اور ماسوائے اللہ کا دل پر نہ گزرنا ماسویٰ اللہ کے نسیان پر وابستہ ہے جس کی تعبیر اس گروہ کے نزدیک فنا سے تعبیر کی گئی ہے اور اگر بالفرض تکلف کے ساتھ بھی غیر کو دل میں گزار ہیں تو ہرگز نہ گزرے۔ جب تک کام اس درجے تک نہ پہنچے دل کی سلامتی محال ہے۔ آج کل یہ نسبت کوہ قاف کے عنقا کی طرح نایاب ہے بلکہ اگر بیان کی جائے تو کوئی اس کی طرف توجہ نہیں کرتا اور نہ کوئی اس کا یقین کرتا ہے۔ شعر


هَنِيئاً لارُبَاب النَّعِيمِ نَعِيمها
وَ لِلْعَاشِقِ الْمِسْكِينِ مَا يَتَجَرَّعُ


ترجمعہ: مبارک منعموں کو مال و دولت
مبارک عاشقوں کو درد و کلفت


اس سے زیاہ کیا لکھا جاوے۔ وَالسَّلام اولاً وآخراً

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا