0

مکتوب 82: دنیائے کمپنی سے بچنے اور شریعت غرا پر ترغیب دینے کے بیان میں


مکتوب 82

دنیائے کمپنی سے بچنے اور شریعت غرا پر ترغیب دینے کے بیان میں خواجہ شرف الدین حسین کی طرف صادر فرمایا ہے:۔

اللَّهُمَّ صَغِيرِ الدُّنْيَا بِأَعْيُنِنَا وَكَبَرِ الْآخِرَةَ فِي قُلُوبِنَا بِحُرُمَةِ حَبِيْبِكَ عَلَيْهِ وَعَلَى الِهِ الصَّلوةُ وَالسَّلام یا اللہ تو اپنے حبیب صلى الله عليه وسلم کے طفیل دنیا کو ہماری آنکھوں میں حقیر اور آخرت کو بڑا دکھا۔


اے میرے عزیز اور باتمیز فرزند! دنیا کی بیہودہ زیب و زینت کی طرف راغب نہ ہونا اور اس فانی بی رصبح پر فریفتہ نہ ہونا بلکہ کوشش کرنا کہ تمام حرکات و سکنات میں شریعت روشن کے موافق عمل کیا جائے اور ملت نورانی کے مطابق زندگی بسر کی جائے ۔ اول اپنے اعتقاد کو اہل سنت و جماعت کے عقائد کے موافق درست کرنا چاہئے ۔ پھر احکام فقہیہ کے مطابق عمل کرنا چاہئے۔ خاص کر اداء فرائض میں بڑی کوشش کرنی چاہئے اور حل وحرمت میں بڑی احتیاط بجالانی چاہئے اور عبادات نافلہ کو عبادات فرائض کے مقابلہ میں راستہ میں پھینکے ہوئے کوڑے کی طرح بے اعتبار جانا چاہئے ۔

اکثر اس زمانہ کے لوگ نفلوں کو رواج دیتے ہیں اور فرائض کو خراب کرتے ہیں۔ نوافل کے ادا کرنے میں بڑی کوشش کرتے ہیں اور فرائض کو خوار اور بے اعتبار جانتے ہیں۔ روپیہ سب کا سب وقت بے وقت مستحق اور غیر مستحق کو دیتے ہیں لیکن ایک دھیلہ زکوۃ کے طور پر خرچ نہیں کر سکتے ۔

یہ نہیں جانتے کہ ایک دھیلہ زکوۃ کے طور پر مصرف شریعہ میں دینا صد با صدقہ نافلہ سے بہتر ہے۔ کیونکہ ادا رز کو ۃ میں حق تعالی کے حکم کی بجا آوری ہے اور صدقہ نافلہ میں اکثر ہوا، نفسانی کی تابعداری۔ اسی واسطے فرض میں ریا کی گنجائش نہیں اور نفل میں ریا کا دخل ہے۔ یہی سبب ہے کہ زکوۃ کو ظاہر کر کے دینا بہتر ہے تاکہ تہمت دور ہو جائے اورصدقہ نافلہ کو چھپا کر دینا بہتر ہے۔

جو قبولیت کے سب مناسب ہے۔ غرض جب تک احکام شرعیہ کولازم نہ پکڑیں تب تک دنیا کی مضرت سے نہیں بچ سکتے ۔ اگر دنیا کا ترک حقیقی میسر نہ ہو تو ترک حکمی میں کو تا ہی نہ کرنی چاہئے اور وہ اقوال وافعال میں شریعت کا لازم پکڑتا ہے ۔

وَاللَّهُ سُبْحَانَهُ الْمُوقِقُ وَالسَّلَامُ عَلَى مَنِ اتَّبَعَ الْهُدَى سلام ہو اس شخص پر
جس نے ہدایت کا راستہ اختیار کیا۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا