2

مکتوب 85: اعمال صالحہ کے بجالانے خاص کر نماز کو جماعت کے ساتھ ادا کرنے کی ترغیب


مکتوب 85

اعمال صالحہ کے بجالانے خاص کر نماز کو جماعت کے ساتھ ادا کرنے کی ترغیب اور اس کے مناسب بیان میں مرزا فتح اللہ حکیم کی طرف صادر فرمایا:


وَفَقَكُمُ اللهُ سُبْحَانَهُ لِمَرْضِيَّاتِهِ: حق تعالیٰ آپ کو اپنی مرضیات کو توفیق دے۔ آدمی کیلئے جس طرح اعتقادوں کا درست کرنا ضروری ہے ویسے ہی اعمال صالحہ کا بجالانا ضروری ہے اور سب عبادتوں سے جامع اور سب طاعتوں سے زیادہ مقرب نماز کا آدا کرنا ہے۔

حضور علیہ الصلوۃ والسلام نے فرمایا ہے اَلصَّلوة عِمَادُ الدِّينِ فَمَنْ أَقَامَهَا فَقَدْ أَقَامَ الدِّينَ وَ مَنْ تَرَكَهَا فَقَدْ هَدَمَ الذِيْنَ: نماز دین کا ستون ہے جس نے اس کو قائم کیا اس نے دین کو قائم کیا اور جس نے اس کو ترک کیا اس نے دین کو گرا دیا جس کسی کو ہمیشہ کیلئے نماز کے ادا کرنے کی توفیق بخشی اس کو برائیوں اور بے حیائیوں سے ہٹا رکھتے ہیں۔


إِنَّ الصَّلوةَ تَنْهَى عَنِ الْفَحْشَاءِ وَالْمُنْكَرِ اسی بات کی موئد ہے اور جو نماز ایسی نہیں ہے وہ صرف صورت نماز کی ہے جس میں حقیقت کچھ نہیں۔ لیکن حقیقت کے حاصل ہونے تک صورت کو بھی نہ چھوڑنا چاہئے ۔ مَا لَا يُدْرَكَ كُلُّهُ لَا يُتْرَكُ كَلُهُ وه اکرم الاکرمین اگر صورت حقیقت کے ساتھ اعتبار کر لے تو اس سے کچھ دور نہیں۔


پس آپ پر واجب ہے کہ ہمیشہ نماز کو جماعت کے ساتھ خشوع اور خضوع سے ادا کریں کیونکہ نجات اور خلاصی کا یہی سبب ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ۔ قَدْ اَفْلَحَ الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ هُمْ فِى صَلَوَتِهِمْ خَاشِعُونَ تحقیق خلاصی پائی ان لوگوں نے جو اپنی نماز میں عاجزی کرنے والے ہیں۔

بہادری وہی ہے جو خطرے کے وقت کی جائے سپاہی دشمن پر غلبہ کے وقت اگر تھوڑا بھی تردد کرتے ہیں تو بڑا اعتبار پیدا کرتا ہے۔ جوانوں کی نیکی بھی اسی واسطے زیادہ اعتبار رکھتی ہے کہ با وجود غلبہ شہوت نفسانی کے اپنے آپ کو نیک کام میں لگایا ہے۔ اصحاب کہف نے اس قدر بزرگی صرف ایک ہی عمل یعنی دین کے مخالفوں سے ہجرت کے باعث حاصل کی اور حدیث نبوی علیہ الصلوۃ والسلام میں وارد ہے۔ عِبَادَةٍ فِي الْهَرْحِ كَهِجْرَةٍ إِلَيَّ هرج میں عبادت کرنا گویا میری
طرف ہجرت کرتا ہے۔ پس منافی حقیقت میں مین باعث ہے اس سے زیادہ کیا لکھا جائے۔ فرزندی شیخ بہاؤ الدین کو فقرا کی صحبت پسند نہیں آتی دولت مندوں اور مالداروں کی طرف مائل ہے اور ان میں ملا جلا رہتا ہے اور نہیں جانتا کہ ان کی حجت زہر قاتل ہے اور ان کے چرب لقمے سیاہی بڑھانے والے ہیں ان سے بچیو بچیو۔

حدیث صحیح میں وارد ہے ۔ مَنْ تَوَاضَعَ لِغَنِي لِغِنَائِهِ ذَهَبَ تُلْكَادِينِهِ فَوَيْلٌ لِمَنْ تَوَاضَعَهُمُ لِغِنَائِهِمُ جس نے کسی دولت مند کی اس کی دولت کے باعث تواضع کی اس کے دین کے دو حصے چلے گئے پس ہلاکت ہے اس شخص کیلئے جس نے ان کی دولت مندی کے سبب تواضع کی اللہ تعالیٰ ان سے بچنے کی توفیق بخشے ۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا