مکتوب 86
ماسوائے حق سے دل کو سلامت رکھنے کے بیان میں پرگنہ جرک کے کسی حاکم کی طرف لکھا ہے۔
حق تعالٰی سید المرسلین صلى الله عليه وسلم کے طفیل حد اعتدال اور مرکز عدالت پر استقامت عطا فرمائے جو کچھ ہم پر اور آپ پر لازم ہے ماسوائے حق کی گرفتاری سے دل کا سلامت رکھنا ہے اور یہ سلامتی اس وقت حاصل ہوتی ہے جبکہ خدائے تعالیٰ کے سوا کسی غیر کا دل پر گزر نہ رہے۔ اگر بالفرض ہزار سال تک زندہ رہیں تو بھی اس نسیان کے باعث جو دل کو ماسوائے حق سے حاصل ہوا ہے ۔ دل پر غیر کا گزر نہ ہو
کار این است غیر این همه هیچ
ترجمہ: اصل مطلب ہے یہی باقی ہے ہینچ
ملاقات کے وقت از روئے کرم کے آپ نے کہا تھا کہ اگر کوئی مہم یا ضروری کام پیش آ جائے تو لکھنا اس لئے تکلیف دی جاتی ہے کہ شیخ عبداللہ صوفی نیک آدمی ہے بعض ضروریات کے باعث قرض دار ہو گیا ہے امید ہے کہ قرض چھڑانے میں اس کی مددفرمائیں گے ۔
والسلام