0

مکتوب 88: قتضا پر راضی ہونے اور مولی کے فعل سے لذت پانے کے بیان میں


مکتوب 88

قتضا پر راضی ہونے اور مولی کے فعل سے لذت پانے کے بیان میں ملا بدیع الدین کی طرف صادر فرمایا ہے ۔

الحمد لله وسلام على عباده الذين اصطفی اللہ تعالی کے لیے حمد ہے اور اس کے پر مزیدہ بندوں پر سلام ہو۔


بندہ مقبول وہ ہے جو اپنے مولی کے فعل پر راضی ہو اور جو شخص اپنی رضا کا تابع ہے وہ اپنا بندو امر مولی بندہ کی گردن پر چھری چلا دے تو بندہ کو چاہئے کہ اس وقت شاداں و خنداں ہو اور اسی میں اپنے مولی کی رضامندی سمجھے۔ بلکہ اس فعل سے لذت حاصل کرے اور اگر نعود باللہ اس فعل سے ں کہ مرا بہت آئے اور اس کا دل تنگ ہو تو دائرہ بندگی سے دور اور قرب مولی سے مہجور ہے۔ جب طاعون حق تعالی کی مراد ہے تو چاہئے کہ اس کواپنی مراد جان کر خوش و خرم ہوں اور طاعون کے غلبہ سے بے صبر و دل تنگ نہ ہوں۔ بلکہ اس خیال سے کہ محبوب کا عمل ہے۔ اس سے متلذذ ہونا چاہئے ۔ جب جو ایک شخص کے لیے اجل مقرر ہے۔ جس میں کمی بیشی کا احتمال نہیں تو پھر اضطراب و بیقراری کیوں ہو۔ البتہ بلاؤں سے عافی طلب کرنی چاہئے اور اللہ تعالیٰ کے غضب و ناراضی سے پناہ مانگنی چاہئے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی دعاء سوال سے راضی ہوتا ہے۔ اللہ تعالی فرماتا ہےادعونی استجب لكم ( تم مجھے پکارو میں تمہاری پکار کوسنوں گا ) ۔ موا نا عبد الرشید نے آکر وہاں کا حال بیان کیا۔ اللہ تمام ظاہری باطنی آفات و بلیات سے محفوظ رکھے ۔ والسلام ۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا