2

مکتوب 92 : اس بیان میں کہ دل کا اطمینان ذکر پر منحصر ہے نہ نظر اور استدلال پر


مکتوب 92

اس بیان میں کہ دل کا اطمینان ذکر پر منحصر ہے نہ نظر اور استدلال پر شیخ کبیر کی طرف
لکھا ہے ۔


ثَبَّتَنَا اللهُ سُبْحَانَهُ وَإِيَّاكُمْ عَلَى الشَّرِيعَةِ الْمُصْطَفُوِيَّةِ عَلَى صَاحِبِهَا الصَّلوةُ وَالسَّلامُ وَ التَّحِيَّةِ – حق تعالیٰ ہم کو اور آپ کو شریعت مصطفویہ صلٰى الله عليه وسلم پر ثابت قدم رکھے۔

اَلاَ بِذِكْرِ اللهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ: خبردار اللہ کے ذکر ہی سے دل اطمینان حاصل کرتا ہے

دل کے اطمینان کا طریق اللہ کا ذکر ہے نہ نظر واستدلال

پائے استد لالیاں چومیں بود
پائے جو میں سخت بے ملیں بود


ترجمہ: چوب کے پاؤں میں استدلال کے
ایسے پاؤں کب ہیں استقلال کے

کیونکہ ذکر میں حق تعالیٰ کی پاک بارگاہ کے ساتھ ایک قسم کی مناسبت حاصل ہو جاتی ہے اگر چہ ذاکر اس پاک جناب کے ساتھ کچھ نسبت نہیں رکھتا۔


چه نسبت خاک را با عالم پاک

لیکن ذاکر و مذکور کے درمیان ایک قسم کا علاقہ پیدا ہو جاتا ہے جو محبت کا سبب ہو جاتا ہے اور جب محبت غالب ہوگئی تو پھر اطمینان کے سوا کچھ نہیں۔ جب کام دل کے اطمینان تک پہنچ گیا تو ہمیشہ کی دولت حاصل ہو گئی۔

ذکر گو تا ترا جان است
پاک کئے دل ز ذکر رحمان است


ترجمه: ذکر کر ذکر جب تلک جاں ہے
ول کی پاکی یہ ذکر رحماں ہے

و السلام اولاً وآخراً۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا