2

مکتوب 97: اس بیان میں کہ عبادات مامورہ سے مقصود یقین کا حاصل کرنا ہے


مکتوب 97

اس بیان میں کہ عبادات مامورہ سے مقصود یقین کا حاصل کرنا ہے۔ شیخ درویش کی طرف لکھا ہے۔

حق سبحانہ وتعالیٰ سید المرسلین صلى الله عليه وسلم کے طفیل ہم مفلسوں کو حقیقت ایمان سے مشرف فرمائے جس طرح انسانی پیدائش سے عبادت مامورہ کا آدا کرنا مقصود ہے ویسا ہی عبادت مامورہ کے ادا کرنے سے مقصود یقین کا حاصل کرنا ہے جو ایمان کی حقیقت ہے۔ ممکن ہے کہ آیت کریمہ : وَاعْبُدُ ربک حتی یا تِیک الیقین : اور اپنے پروردگار کی عبادت کر یہاں تک کہ تجھ کو موت ) آئے ) میں اس مطلب کی طرف اشارہ ہے کیونکہ کلمہ حتی جس طرح نہایت و غایت کے لئے آتا ہے۔ سییت اور علیت کے لئے بھی آتا ہے۔ یعنی لاجل أن يَأْتِيكَ الْيَقينُ – گویا وہ ایمان جو عبادت کے ادا کرنے سے پہلے ہے وہ صرف ایمان کی صورت ہی صورت ہے نہ کہ ایمان کی حقیقت جس کی تعبیر یقین سے کی گئی ہے۔


اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا امنوا اى الَّذِينَ آمَنُوا صُورةُ امَنُوا باداء الْوَظَائِفِ الْمَامُوُرَةِ، اے ايمان والو پھر ایمان لاؤ یعنی اے لوگو جو ظاہر ایمان لائے ہو وظائف مامورہ کے ادا کر نے پر ایمان لاؤ اور فنا و بقاء سے کہ جس کے حاصل ہونے سے مراد ولایت ہے۔ صرف یہی یقین مقصود ہے اور اگر فنافی اللہ اور بقا باللہ سے کچھ اور معنی مراد لیں جن سے حالیت اور محلیت یعنی حلول کا وہم پڑتا ہو تو عین الحاد اور زندقہ ہےغلبہ حال اور سکر میں ایسی ایسی چیزیں ظاہر ہوتی ہیں جن سے آخر گزرنا پڑتا ہے اور تو بہ کرنی پڑتی ہے۔


ابراہیم بن شیبان جو مشائخ طبقات قدس سرہم میں سے ہیں ۔ فرماتے ہیں کہ فناو بقا کا علم وحدانیت کے اخلاص اور عبودیت کی صحت کے گرد پھرتا ہے اور اس کے سواے مغالطہ اور زندقہ ہے اور بے شک سچ فرماتے ہیں اور یہ کلام ان کی استقامت کی خبر دیتی ہے فنافی اللہ خدائے تعالیٰ کی مرضیات میں فانی ہونے سے مراد ہے اور سیر الی اللہ اور سیر فی اللہ وغیرہ اسی قیاس پر ہیں ۔

اور دوسری یہ تکلیف دیتا ہے کہ نیک کردار میاں اللہ بخش صلاح و تقویٰ و فضیلت سے آراستہ ہیں اور بہت سے لوگ ان کے متعلق ہیں اگر کسی امر میں مدد طلب کریں تو امید ہے کہ ان کے حال پر توجہ فرمائیں گے ۔

وَالسَّلامُ عَلَيْكُمْ وَعَلَى مَنِ اتَّبَعَ الْهُدَی آپ پر اور ہدایت یافتہ لوگوں پر سلام ہو ۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا