مکتوب 185
ایک شخص کی سفارش میں منصور عرب کی طرف لکھا ہے:
حضرت حق سبحانہ و تعالیٰ شریعت مصطفوی علی صاحبہا الصلوٰۃ والسلام کے سیدھے راستہ پر استقامت عطا فرما کر ہمہ تن اپنی جناب پاک کی طرف متوجہ کرے۔
جو کچھ ہم پر اور آپ پر لازم ہے وہ یہ ہے کہ دل کو ماسوائے حق کی گرفتاری سے سلامت رکھیں اور یہ سلامتی تب حاصل ہوتی ہے، جب کہ حق تعالیٰ کے غیر کا دل پر گزر نہ رہے اگر بالفرض ہزار سال تک چلتے رہیں تو بھی اس نسیان کے باعث جو دل کو ماسوائے حق سے حاصل ہے غیر کا دل پر گزر نہ ہو ۔
کار این است غیر ایں ہمہ ہیچ
ترجمہ: یہی ہے کام باقی ہیچ سب کچھ
باقی مطلب یہ ہے کہ مولانا فضل سرہندی جو آپ کی بلند خدمت میں قیام رکھتا ہے اس کا باپ سرہند میں ہے اور چاہتا ہے کہ ضعف و بڑھاپے کی حالت میں اپنے بیٹے کو مل کر خوش ہو جائے ۔ اس لئے اس مطلب کے واسطے فقیر کو وسیلہ بنایا۔ وَالْآمُرُ عِندَكُمْ بَلْ كُلِّ مِنْ عِندِ اللہ: آگے آپ کا اختیار ہے بلکہ سب کچھ اللہ ہی کے اختیار میں ہے۔
والسلام۔