2

مکتوب 198: اس بیان میں کہ فقیروں کی دوستی دولتمندوں کے ساتھ اس زمانہ میں بہت مشکل ہے


مکتوب 198

اس بیان میں کہ فقیروں کی دوستی دولتمندوں کے ساتھ اس زمانہ میں بہت مشکل ہے اور اس کے مناسب بیان میں خان خانان کی طرف لکھا ہے۔

فتوحات مکیہ فتوحات مدینہ کی کنجی ہیں ۔ بحرمت النبي وآله لامجادعلیہ علیہم الصلوۃ والسلام آپ کا بزرگ محبت نامہ جو فقیر کے نام ارسال فرمایا تھا پہنچا۔ بڑی محبت کا باعث ہوا آپ کو مبارک ہو۔

میرے مخدوم فقیروں کو دولت مندوں کے ساتھ محبت کرنی اس زمانہ میں بہت مشکل ہے۔ کیونکہ اگر فقرا کچھ کہنے یا لکھنے میں تواضع اور حسن خلق جو فقرا کے لوازم میں سے ہے ظاہر کرتے ہیں۔ تو کوتاہ اندیش لوگ اپنی بدظنی سے خیال کرتے ہیں کہ طامع اور محتاج ہیں اس لئے اس بدظنی سے دنیا و آخرت کا خسارہ حاصل کرتے ہیں۔ اور ان کے کمالات سے محروم رہتے ہیں ۔ اگر فقرا استغناء اور لا پروائی ہے کہ یہ بھی لوازم فقر سے ہے کوئی بات کریں تو کوتاہ نظر اپنی بد خلقی سے قیاس کرتے ہیں کہ متکبر اور بد خلق ہیں اور نہیں جانتے کہ استغناء بھی لوازم فقر سے ہے کیونکہ جمع ضدین اس جگہ محال نہیں ہے۔ حضرت ابو سعید خراز رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ عَرَفْتُ رَبِّي بِجَمْعِ الأضداد: میں نے اپنے رب کو ضدوں کے جمع ہونے سے پہچانا اگرچہ اہل نظر اس مقدمہ کو قبول نہیں کرتے اور انکار کرتے ہیں اور محال جانتے ہیں۔ لیکن کچھ غم نہیں، کیونکہ ولایت نظر و عقل کی سمجھ سے بالا تر ہے باقی احوال کو مفصل طور پر میر و مولانا عرض کریں گے ۔ وَالسَّلَامُ عَلَى مَنِ اتَّبَعَ الْهُدَی اور سلام ہو اس شخص پر جس نے ہدایت اختیار کی ۔

نوٹس : ویب سائیٹ میں لفظی اغلاط موجود ہیں، جن کی تصیح کا کام جاری ہے۔ انشاء اللہ جلد ان اغلاط کو دور کر دیا جائے گا۔ سیدنا مجدد الف ثانی علیہ رحمہ کے مکتوبات شریف کو بہتر طریقے سے پڑھنے کے لئے کتاب کا مطالعہ ضرور کریں۔ جزاک اللہ خیرا