مکتوب 204
اس بیان میں کہ اہل خسران کے طعنوں سے تکلیف نہ اٹھا ئیں اور جو کام در پیش رکھتے ہیں اس میں مغشول رہیں اور دوستوں کی جمعیت اور ترقیوں کے حاصل ہونے میں کوشش کریں میر محمد نعمان بدخشی کی طرف لکھا ہے:
جناب میر نعمان اہل خسران کی پریشان باتوں سے رنج نہ اٹھا ئیں ۔ قُلْ كُلُّ يَعْمَلُ عَلى شاکلتہ: کہ ہر ایک اپنی طرز پر کام کرتا ہے۔ آپ کو لائق ہے کہ ان کے بدلے اور مکافات کے در پے نہ ہوں۔ دروغ کو کبھی فروغ نہیں ہے۔ یہ متناقص باتیں ہی ان کے بازار کی رونق کو کم کر دیں گی ۔ مَنْ لَّمْ يَجْعَل اللَّهُ لَهُ نُوراً فَمَا لَهُ: جس کے لئے اللہ نے کوئی نور نہیں بنایا اس کے لئے کوئی نور نہیں ۔ وہ شغل جو در پیش رکھتے ہیں اس میں کوشش کریں اور اس کے غیر سے آنکھ بند کر لیں ۔ قُلِ اللهُ ثُمَّ ذَرْهُمْ فِي خَوْضِهِمْ يَلْعَبُونَ: کہہ اللہ پھر چھوڑ دے ان کو تاکہ اپنی بیہودہ باتوں میں لگے رہیں ۔
اخی محمد صادق وقت پر آپہنچے ۔ عشرہ اعتکاف اتفاق سے بجالائے اور فتوحات اور واردات مجددہ سے مشرف ہونے۔ الحمد للہ کہ تمام دوستوں کے اوقات جمعیت سے گزر رہے ہیں اور پے در پے ترقیاں حاصل ہو رہی ہیں۔ ذلک فضل الله يُؤْتِيهِ مَنْ يَّشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ: یہ اللہ کا فضل ہے جس کو چاہتا ہے دیتا ہے اور اللہ تعالیٰ بڑے فضل والا ہے۔
وَ صَلى الله على خَيْرِ خَلْقه سَيّدِنا مُحَمَّدٍ وَالهِ وَصَحْبه وَسَلَّم و بارك عَلَيْهِ وَعَليهم اجمعين.