مکتوب 262
اس بیان میں کہ ہمارا ارتباط حبی اور ہماری نسبت انعکاسی ہے اور قرب و بعد میں کچھ تفاوت نہیں رکھتی اور اس کے مناسب بیان میں مولا نا محب علی کی طرف صادر فرمایا ہے :-
الْحَمْدُ لِلَّهِ وَسَلامٌ عَلَى عِبَادِهِ الَّذِينَ اصْطَفیٰ اللہ کی حمد ہے اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہو۔
آپ کا صحیفہ شریفہ جو التفات و توجہ سے لکھا ہوا تھا اس کے پہنچنے سے خوشی حاصل ہوئی اور چونکہ فرط محبت اور کمال اختصاص سے بھرا ہوا تھا اس لئے فرحت پر فرحت حاصل ہوئی ۔ آپ نے سابقہ عہد کے پورا کرنے کیلئے لکھا ہوا تھا۔
میرے مخدوم ! اوضاع شرعیہ میں سے جس وضع پر آپ رہیں کچھ مضائقہ نہیں بشرطیکہ رشتہ محبت نہ ٹوٹ جائے۔ بلکہ دن بدن قوت پیدا کرے اور اس اشتیاق کی چنگاری سرد نہ ہو جائے بلکہ دم بدم زیادہ بھڑکتی جائے۔ کیونکہ ہمارا ارتباط حبی ہے اور ہماری نسبت انعکاسی اور انصباغی اور جلدی اور دیر اور طرق کے بعض خصوصیات کا علم ہونے اور نہ ہونے کے سوا قرب و بعد میں کچھ تفاوت نہیں رکھتی۔ اس معنی کی تحقیق اس مکتوب کے خاتمہ سے جو اپنے فرزند ارشد کے نام طریق کے بیان میں لکھا ہے طلب فرمائیں۔ اس مکتوب کی نقل برادرم سیادت پناہ میر محمد نعمان کے یار لے گئے ہیں۔ وہاں سے منگوالیں ۔ زیادہ طول کلام کیا کی جائے ۔
والسلام۔