مکتوب 84
بعض نصیحتوں کے بیان میں شیخ حمید بنگالی کی طرف صادر فرمایا ہے:۔
بِسمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَسَلَامٌ عَلَى عِبَادِهِ الَّذِينَ اصْطَفى اللہ تعالیٰ کے لیے حمد ہے اور اس کے
برگزیدہ بندوں پر سلام ہو۔
عزیز میاں شیخ حمید نے عجب گوشہ نشینی اختیار کی ہے کہ سلام و پیام کی بھی گنجائش نہیں رہی۔ اس سات آٹھ سال کے عرصہ میں آپ کی طرف سے ایک یہی خط آیا ہے اور وہ بھی نا تمام اور نا سرانجام۔ اس طرف سے جو خط جاتے ہیں ۔ ں ۔ معلوم نہیں کہ آپ کو پہنچتے ہیں یا نہیں ۔ برادرم شیخ عبدالحئی اپنے وطن کو جانے والے ہیں۔
فقیر نے ان کو کہا ہے کہ ایک بار آپ تک جائیں اور آپ کے احوال پر اطلاع پائیں ۔ شیخ عبدالحئی پانچ سال تک خدمت میں رہے ہیں ۔ اکثر خدمات حضور اس کے متعلق رہے ہیں اور علوم و معارف سے سیراب ہیں اور جذ بہ وسلوک کے احوال سے واقف ہیں۔ مشار الیہ کو کہا ہے کہ چند روز آپ کی منزل میں ٹھہرمیں اور علوم و معارف جو وقت و حال کے مناسب ہوں۔ بیان کریں ۔
اپنے احوال گزشتہ اور موجودہ از قسم احوال ومواجید سب مشار الیہ آپ کی خدمت میں بیان کریں گے انشاء اللہ تعالیٰ ۔ وَالسَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَ عَلَى سَائِرِ مَنِ اتَّبَعَ الْهُدَى سلام ہو آپ پر اور اس شخص پر جس نے ہدایت اختیار کی۔